یہ بات ڈاکٹر فرید نجفی نے ہفتہ کے روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی کیوبا ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کا تیسرا مرحلہ 1400 سے پہلے آغاز ہوگا اور ایسی صورت میں اس مرحلے میں مشترکہ طور پر تقریبا 30 سے 40 ہزار افراد کی شرکت کرنی ہوگی۔
اس ویکسین کو کلینیکل ٹرائل کے تین مراحل ہیں۔ اس ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کے پہلے اور دوسرےمرحلے کیوبا میں انجام پائے ہیں اور تیسرا مرحلہ ایران اور کیوبا میں مشترکہ طور پر انجام ہوگا۔ لہذا فی الحال ہم تیسرے مرحلے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوویڈ 19 کی ویکسین ایک نئی ویکسین ہے اور جیسا کہ آپ دیکھ سکتے ہیں یہاں تک کہ فائزر ویکسین کے ضمنی اثرات بھی کچھ ممالک میں خطرناک ثابت ہوئے ہیں۔
نجفی نے کہا کہ یہ ویکسین ایک نئی ویکسین ہے اور اس کے سارے لائسنس ایک ہنگامی صورت میں جاری کیے جاتے ہیں اور اگر ہم کوئی مضر اثرات دیکھتے ہیں تو یہ مکمل طور پر نارمل ہے۔
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@
آپ کا تبصرہ